کیا قبض،دماغی امراض کا باعث بنتی ہے؟

ایک تحقیق کے مطابق قبض کے شکار افراد میں دماغی تنزلی کی رفتار نمایاں حد تک بڑھ جاتی ہے

دنیا کی 16 فیصد آبادی کو قبض جیسے مرض کا سامنا ہوتا ہے۔

زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا، پانی کم پینا اور متعدد دیگر وجوہات کے باعث لوگ قبض کے شکار ہوتے ہیں۔

مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ دائمی قبض کے شکار افراد میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے الزائمر امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے

الزائیمر ایسوسی ایشن انٹرنیشنل کانفرنس کے موقع پر مختلف تحقیقی رپورٹس کے نتائج پیش کیے گئے

تحقیق میں ایک لاکھ 12 ہزار مردوں اور خواتین کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ قبض کے شکار افراد میں دماغی تنزلی کی رفتار نمایاں حد تک بڑھ جاتی ہے، درحقیقت ان کے دماغ اوسطاً 3 سال زیادہ عمر کے ہو جاتے ہیں۔

ایک تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ قبض سے محفوظ افراد میں دماغی تنزلی کا خطرہ زیادہ نہیں ہوتا۔

محققین کے مطابق قبض اور دماغی تنزلی کے درمیان تعلق موجود ہے اور اسی سے معدے میں موجود بیکٹریا میں آنے والی تبدیلیوں کی بھی ممکنہ وضاحت ہوتی ہے۔

ایک دوسری تحقیق میں ذہنی طور پر صحت مند 140 افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ معدے میں مخصوص بیکٹریا کی تعداد میں کمی اور دیگر کی تعداد میں اضافے سے دماغ میں اس مخصوص پروٹین کی مقدار بڑھتی ہے، جسے الزائمر امراض سے منسلک کیا جاتا ہے۔

Share
کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں