اے ائی ٹیکنالوجی کو بے لگام گھوڑا نہیں بننا چاہئے: شرکاء سلامتی کونسل

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے امن اور سلامتی پر اثرات کا جائزہ لے رہی ہے،جس میں امریکا، چین اور برطانیہ سمیت شرکا نے اے آئی ٹیکنالوجی کو خطرناک قرار دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو ’بے لگام گھوڑا‘ نہیں بننا چاہیے۔امریکا نے خبردار کیا کہ یہ لوگوں پر پابندی لگانے یا انھیں دبانے کے لیے استعمال ہو سکتی ہے، برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیوری نے کہا مصنوعی ذہانت موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور معیشتوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے لیکن یہ ٹیکنالوجی غلط معلومات کو ہوا دینے اور ریاستی و غیر ریاستی عناصر کی ہتھیاروں کی تلاش میں بھی معاونت کر سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل سے خطاب میں انسانی ترقی کی رفتار تیز کرنے میں مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے کے امکانات پر بات کرتے ہوئے انقلابی نوعیت کی اس نئی ٹیکنالوجی کے نقصان دہ استعمال کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔

انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ اگر مصنوعی ذہانت سائبر حملوں، منفی مقاصد کے لیے لوگوں کی جعلی تصاویر اور ویڈیو بنانے، غلط اطلاعات پھیلانے اور نفرت پر مبنی اظہار کا ہتھیار بن جائے تو اس کے عالمی امن و سلامتی پر نہایت سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

Share

اپنا تبصرہ بھیجیں