توشہ خانہ کیس،چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

سپریم کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ٹرائل روکنے کیلئے دائر درخواست مسترد کر دی

سپریم کورٹ نےاسلام آباد ہائیکورٹ کو ٹرائل کورٹ کے دائرہ اختیاراور جج ہمایوں دلاور پراعتراضات سے متعلق عمران خان کی درخواستوں پر ایک ساتھ فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیاتھا۔

گزشتہ روزچیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے عمران خان کی اپیل پر سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا 2 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس یحییٰ آفریدی اورجسٹس مسرت ہلالی پرمشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے کہا کہ مناسب ہوگاکہ فریقین کوبھی بلا لیں۔

اس کے بعد الیکشن کمیشن سمیت دیگرفریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردی گئی۔

دوبارہ سماعت کے آغاز پر درخواست گزارچیٸرمین پی ٹی آٸی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

جسٹس یحیی آفریدی نے عمران خان کے وکیل خواجہ حارث سے کیا کہ مجھے امید ہے آپ مکمل تیاری سے آئے ہیں‘ ۔ جواب میں خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہماری دو درخواستیں زیر التواء ہیں۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نےاستفسار کیا کہ، ’آپ نے ان درخواستوں کا ذکراس درخواست میں کیا ہے؟‘ جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کے دائرہ اختیار اور جج ٹرانسفر کی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

انہوں نے درخواستوں کے نمبر اور متن پڑھ کرسنائے جس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا، ’آپ یہ چاہتے ہیں ہائیکورٹ دونوں اپیلوں پر فیصلہ کرے‘۔اس پر خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ جی بلکل ہم چاہتے ہیں ان کا فیصلہ ہو۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں تو ٹرائل کورٹ کو حکم کیسے کردیں‘۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ، ’ْہائیکورٹ کو کہہ رہے ہیں آپ کی اپیل اور تمام درخواستوں پرایک ساتھ فیصلہ کرے، تاہم ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت مناسب نہیں ہوگی‘۔

سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کو کیس کا جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عمران خان کی ٹرائل نہ کرنے کی درخواست نمٹا دی۔

Share

اپنا تبصرہ بھیجیں