قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 24-2023 کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی

تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد 50 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔ وفاقی حکومت کو 60 روپے فی لیٹر تک لیوی عائد کرنے کا اختیار ہوگا۔اس سے آئی ایم ایف معاہدے کی ایک اور شرط پوری کر دی گئی۔

ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9 ہزار 200 سے بڑھا کر 9ہزار 415 ارب مقرر کر دیا گیا جبکہ پینشن ادائیگی 761 ارب روپے سے بڑھا کر 801 ارب روپے کر دی گئی۔ فنانس بل میں مزید ترمیم کے تحت215 ارب کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے۔

این ایف سی کے تحت 5ہزار 276 ارب کے بجائے 5ہزار390 ارب ملیں گے۔ بی آئی ایس پی پروگرام 459 ارب کے بجائے 466 ارب کر دیے گئے اور وفاقی ترقیاتی بجٹ 950 ارب روپے ہوگا۔

وزیر خزانہ نے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کی جسے قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

ترمیم میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد 50 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔ وفاقی حکومت کو 60 روپے فی لیٹر تک لیوی عائد کرنے کا اختیار ہوگا۔

اپوزیشن رکن مولانا عبد الاکبر چترالی کی ترمیم بھی منظور کر لی گئی جبکہ حکومت نے اپوزیشن رکن کی ترمیم کی مخالفت نہیں کی۔ ترمیم کے تحت چیئرمین قائمہ کمیٹی کو 1200 سی سی گاڑی استعمال کرنے کا اختیار ہوگا۔اس سے پہلے 1300 سی سی سے 1600 سی سی گاڑی استعمال کرنے کی اجازت تھی۔

پرانی ٹیکنالوجی کے حامل پنکھوں اور بلبوں پر اضافی ٹیکسوں کی ترمیم بھی منظور کر لی گئی۔

پرانی ٹیکنالوجی کے حامل پنکھوں پر یکم جنوری سے 2 ہزار روپے ٹیکس ہوگا جبکہ پرانے بلبوں پر یکم جنوری سے 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

Share

اپنا تبصرہ بھیجیں