ایچ ای سی اور اے این ایف اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے خلاف متحد

ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) پاکستانی یونیورسٹیوں میں طلباء میں  منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خطرے سے مشترکہ طور پر نمٹیں گے  ۔

ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید اور چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے درمیان ایک ملاقات میں یونیورسٹیوں میں طلباء کے درمیان منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے خطرے  سے نمٹنے کی حکمت عملیوں پر بات چیت ہوئی۔ ڈائریکٹر جنرل اے این ایف نے طلباء، فیکلٹی، اور عملے کے ارکان میں منشیات سے متعلق گرفتاریوں میں خطرناک حد تک اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ضیاء الحق قیوم، ممبر (ریسرچ اینڈ انوویشن) ایچ ای سی ڈاکٹر بشریٰ مرزا، بریگیڈیئر راشد محمود، ڈائریکٹر اے این ایف اور کنسلٹنٹ کوالٹی ایشورنس ایچ ای سی ڈاکٹر انوار الحسن گیلانی بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر مختار احمد نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کو روکنے کے لیے ایچ ای سی کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “ایچ ای سی اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یونیورسٹیاں کیمپسز میں منشیات کے استعمال کو روکنے کے لیے بھرپور اقدامات نافذ کریں۔”

انہوں  نے مزید کہا کہ ایچ ای سی جلد ہی ایک ورچوئل اجلاس منعقد کرے گا جس میں وائس چانسلرز، یونیورسٹی فیکلٹی، ڈینز، اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے سیکیورٹی حکام شامل ہوں گے تاکہ حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

مزید برآں، ایچ ای سی وزیراعظم یوتھ پروگرام  کے دفتر کے ساتھ بھی اشتراک کرے گا تاکہ نوجوانوں میں شعور پیدا کیا جا سکے۔

ڈائریکٹر جنرل اے این ایف نے کہا کہ ایچ ای سی جیسے اداروں کے ساتھ اشتراک کے ذریعے، اے این ایف کا مقصد اعلیٰ تعلیمی اداروں سے منشیات کے استعمال کو ختم کرنا اور طلباء کے لیے ایک صحت مند اور محفوظ تعلیمی ماحول کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “اے این ایف نے حال ہی میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی فراہمی کو روکنے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں طلباء، اساتذہ، انتظامی عملہ ،حتیٰ کہ ڈیلیوری بوائز بھی شامل ہیں۔

اس مسئلے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے انہوں نے کہا کہ اے این ایف سوشل میڈیا کا بھی بھرپور استعمال کرے گا اور منشیات کے استعمال کے خطرات کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لیے مشہور شخصیات اور انفلوئنسرز کو شامل کرے گا۔

Share

اپنا تبصرہ بھیجیں