دنیا صرف پانچ ممالک کا نام نہیں:ترک صدر

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اب عالمی سلامتی کی ضامن نہیں بنی بلکہ 5 ممالک کی سیاسی حکمت عملیوں کا میدان جنگ بن چکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترک صدر نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے اس بیان سے اتفاق کرتا ہے کہ “دوسری جنگ عظیم کے بعد قائم ہونے والے ادارے آج کی دنیا کی عکاسی نہیں کرتےہیں۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کہا کہ پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’دنیا صرف پانچ ممالک کا نام نہیں، ایک منصفانہ دنیا کا قیام ممکن ہے‘۔اقوام متحدہ کو اپنے قیام کے مقاصد کی عکاسی بہتر انداز میں کرنی چاہیئے۔

رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ امن کے قیام کے لیے نئی حکمت عملی اورایجنڈے کی ضرورت ہے، ترکیہ دنیا میں تنازعات کے خاتمے اور امن کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔

صدر رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، امن میں کوئی شکست نہیں کھاتا، روس اور یوکرین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

اس کے علاہ ان کا کہنا تھا کہ شام کی صورتحال کی وجہ سے ترکیہ پر پناہ گزینوں کا بوجھ ہے

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قیادت میں دنیا کی سلامتی، امن اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ذمہ دار اداروں کی تیزی سے تنظیم نو کی ضرورت ہے۔

Share

اپنا تبصرہ بھیجیں